حوزہ علمیہ خواہران اور جامعۃ الزہرا (س) کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کی تقریب آیۃ اللہ العظمیٰ سبحانی کے پیغام سے ہوا۔
پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
الحمدلله رب العالمین و صلّی الله علی سید الأنبیاء و المرسلین و الائمة المعصومین لاسیّما بقیةالله الأعظم روحی و ارواحناالعالمین لتراب مقدمه الفداه۔
فبَعَثَ فیهِم رُسُلَهُ و واتَرَ إلَیهِم أنبیاءهُ ؛ لِیَستَأدُوهُم مِیثاقَ فِطرَتِهِ ، و یُذَکِّروهُم مَنسِیَّ نِعمَتِهِ ، و یَحتَجُّوا علَیهِم بالتَّبلیغِ ، و یُثیروا لَهُم دَفائنَ العُقولِ ، و یُرُوهُم آیاتِ المَقدِرَةِ مِنْ سَقْفٍ فَوْقَهُمْ مَرْفُوعٍ وَ مِهَادٍ تَحْتَهُمْ مَوْضُوعٍ وَ مَعَایِشَ تُحْیِیهِمْ وَ آجَالٍ تُفْنِیهِمْ وَ أَوْصَابٍ تُهْرِمُهُمْ وَ أَحْدَاثٍ تَتَابَعُ عَلَیْهِمْ وَ لَمْ یُخْلِ اللَّهُ سُبْحَانَهُ خَلْقَهُ مِنْ نَبِیٍّ مُرْسَلٍ أَوْ کِتَابٍ مُنْزَلٍ أَوْ حُجَّةٍ لَازِمَةٍ أَوْ مَحَجَّةٍ۔
امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کے نورانی فرمان کے مطابق انبیائے الہی کا مشن ہی یہ ہے کہ وہ لوگوں کی فطرت کی روشنی کو برقرار رکھیں اوربندگی کے عہد و میثاق کی پاسداری کریں ، اس دور میں علمائے کرام اور تعلیم یافتہ اور شائستہ خواتین کو چاہئے کہ اس عظیم راہ پر گامزن ہوں، کیوں کہ زمین کبھی بھی حجت خدا سے خالی نہیں رہتی۔
ایک نفع بخش علم، حکمت اور عقلیت کے سائے میں حاصل ہوتا ہے اور فکر و تدبر کے زیر سایہ ہی ملتا ہے، جیسا کہ کہا جاتا ہے:بِالعقلِ یستخرِجُ غور الحِکمه =عقل سے ہی حکمت کی گہرائی کا اندازہ ہوتا ہے۔
اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: (یَرْفَعِ اللَه الَّذِینَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ الَّذِینَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجاتٍ)عالی مقام تک پہنچنے کے لئے علم کے ساتھ تزکیہ نفس بھی ضروری ہے، اپنے اندر کی تاریکی کو جڑ سے ختم کرنا ہوتا ہے اور یہ صرف معرفت نفس کے ذریعہ ہی ممکن ہے، یہی وجہ ہے کہ مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے فرمایا کہ : افضل العقل معرفة الانسان بنفسه، افضل ترین عقل وہ انسان رکھتا ہے جو انسان اپنی معرفت خود رکھتا ہو۔
محترم خواتین کہ جنہوں نے علم دین کو انتخاب کیا ہے، آپ کے اندر صلاحتیں ابھی جوان ہیں، آیات قرآنی میں تفکر و تدبر ایسی نعمت ہے جو آپ کو نصیب ہوئی ہے، لہذا اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ اسلام ناب کی پاسداری کریں ، اس راستے میں توہمات اور جاہلیت کا لبادہ اوڑھے ہوئے تمام چیزوں سے دور رہیں، بیوی اور ماں کے مقدس اور جان بخش کرداروں کی صورت میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی عصمت اور حکمت کا خوبصورت مظہر بنیں۔ درحقیقت انسان کی بقا کا راز علم ہے «.. هلک خُزّان الاموال و هم أحیاء، و العلماء باقون ما بقی الدهرُ اعیانُهم مفقودة، و امثالهُم فی القلوب موجودة»۔
مال جمع کرنے والے بظاہر زندہ ہیں لیکن حقیقت میں مردہ ہیں اور اہل علم جب تک دنیا باقی ہے وہ زندہ رہیں گے۔ ان کے جسم مٹ جائیں گے لیکن ان کی یاد دلوں میں زندہ رہے گی۔
تاریخِ انسانی کے تمام جیدعلمائے کرام پر دُرود و سلام ، سلام ہو ان پال علموں پر کہ جن قدموں کے نیچے آسمانی فرشتوں نے اپنے پر بچھائے ہوئے ہیں، میرا سلام ان شفیق اساتذہ پر جو اپنے وجود کی شمع سے علم حاصل کرنے والوں کے دلوں کو منور کرتے ہیں۔
اور آخر میں میرا سلام ہو اس منجی بشریت، ولی اللہ الاعظم، حجةبن الحسن ارواحنا فداه و عجّل الله تعالی فرجه الشریف پر۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ۔
جعفر سبحانی